سائٹ کے کوڈ
fa1501
کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
7537
گروپ
حقوق و احکام
سوال کا خلاصہ
روایات میں انسان کے بائیںبیضه کی مقدار الگ الگ هے کن روایات پر عمل کیا جائے؟
سوال
مندرجه ذیل روایات جو بیضتین کی دیت کے بارے میں کتب اربعه میں وارد هیں ان کی سند اور صحت کے بارے میں وضاحت کیجئے:
1۔محمد احمد بن یحیی ابن عمران اشعری نے محمد بن یارون سےانھوں نے ابو یحیی ورسطی سے اور انھوں نے مرفوعاً ابو عبد الله (امام صادق(علیه السلام) )سےروایت کی هے که امام نے فرمایا :بچه بائیں بیضه سے پیدا هوتا هے اگر اسے جدا کر دیا جائے تو اس کی دیت دو ثلث هے اور اپنے کی ایک ثلث دیت هے(من لا یحضره الفقیه ،ج 4،ص150،ح5337)
2۔علی ابن ابراهیم نے اپنے والد سے انھوں نے احمد بن ابونصر سے انھوں نے عبد الله بن سنان سےاورانھوں نے ابو عبد الله (امام صادق (علیه السلام))سے روایت کی هےکه امام نے فرمایا: بدن کے جو اعضاء جوڑے جوڑے هیں ان میں سے ایک کی دیت ،نصف هے جیسے دونوں آنکھیں ۔ راوی کابیان هےکه میں نے عرض کیا :ایک آدمی کی ایک آنکھ نکال دی جائےتو دیت کیا هوگی ؟فرمایا:نصف دیت هوگی۔میں نے عرض کیا : اگر ایک آدمی کا ایک هاتھ کاٹ دیا جائے تو کیا دیت هوگی ؟ فرمایا : نصف دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا : اگر ایک آدمی کا ایک بیضه خراب کر دیا گیا اس کی دیت کیا هوگی؟فرمایا : اگر بایاں بیضه هو تو پوری ایک دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا آخر ایسا کیوں هے؟کیا آپ نے یه نھیں فرمایا تھا که بدن کے تمام جفت اعضاءکی نصف دیت واجب هے ؟!فرمایا:هاں اس کی وجه یه هے که اولاد بائیں بیضه سے پیدا هوتی هے۔(کافی،ج 7،ص 315،ح430، 14-22)
3۔علی بن ابراهیم نےاپنے والد سےانھوں نے ابو نصر سے انھوں نے عبد الله بن سنان سے اور انھوں نے ابو عبد الله (صادق (علیه السلام))سے روایت کی هے که امام نےفرمایا :بدن کے جو اعضاءجفت هیں ان کی دیت ،نصف هے جیسے:دو هاتھ،دو آنکھیں۔میں نے عرض کیا :اگر ایک آدمی کی ایک آنکھ جدا کردی جائے تو کیا دیت هوگی ؟ فرمایا : نصف دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا : اگر کسی آدمی کا هاتھ کاٹ دیا جائے تو کیا دیت هوگی؟فرمایا :نصف دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا : اگر کسی کا ایک بیضه خراب کردیا جائے تو کیا دیت هوگی ؟ فرمایا : اگر بایاں بیضه هوگا تو ثلث دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا:آخر ایسا کیوں هے؟!کها آپ هی نے یه نهیں فرمایاتھا که بدن کے جو اعضاءجوڑے جوڑے هیں ان کی دیت ،نصف هے؟!فرمایا :اس کی وجه یه هے که اولاد بائیں بیضه سے پیداهوتی هے۔(تهذیب الامکام ،ج10،ص250،22(989))
1۔محمد احمد بن یحیی ابن عمران اشعری نے محمد بن یارون سےانھوں نے ابو یحیی ورسطی سے اور انھوں نے مرفوعاً ابو عبد الله (امام صادق(علیه السلام) )سےروایت کی هے که امام نے فرمایا :بچه بائیں بیضه سے پیدا هوتا هے اگر اسے جدا کر دیا جائے تو اس کی دیت دو ثلث هے اور اپنے کی ایک ثلث دیت هے(من لا یحضره الفقیه ،ج 4،ص150،ح5337)
2۔علی ابن ابراهیم نے اپنے والد سے انھوں نے احمد بن ابونصر سے انھوں نے عبد الله بن سنان سےاورانھوں نے ابو عبد الله (امام صادق (علیه السلام))سے روایت کی هےکه امام نے فرمایا: بدن کے جو اعضاء جوڑے جوڑے هیں ان میں سے ایک کی دیت ،نصف هے جیسے دونوں آنکھیں ۔ راوی کابیان هےکه میں نے عرض کیا :ایک آدمی کی ایک آنکھ نکال دی جائےتو دیت کیا هوگی ؟فرمایا:نصف دیت هوگی۔میں نے عرض کیا : اگر ایک آدمی کا ایک هاتھ کاٹ دیا جائے تو کیا دیت هوگی ؟ فرمایا : نصف دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا : اگر ایک آدمی کا ایک بیضه خراب کر دیا گیا اس کی دیت کیا هوگی؟فرمایا : اگر بایاں بیضه هو تو پوری ایک دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا آخر ایسا کیوں هے؟کیا آپ نے یه نھیں فرمایا تھا که بدن کے تمام جفت اعضاءکی نصف دیت واجب هے ؟!فرمایا:هاں اس کی وجه یه هے که اولاد بائیں بیضه سے پیدا هوتی هے۔(کافی،ج 7،ص 315،ح430، 14-22)
3۔علی بن ابراهیم نےاپنے والد سےانھوں نے ابو نصر سے انھوں نے عبد الله بن سنان سے اور انھوں نے ابو عبد الله (صادق (علیه السلام))سے روایت کی هے که امام نےفرمایا :بدن کے جو اعضاءجفت هیں ان کی دیت ،نصف هے جیسے:دو هاتھ،دو آنکھیں۔میں نے عرض کیا :اگر ایک آدمی کی ایک آنکھ جدا کردی جائے تو کیا دیت هوگی ؟ فرمایا : نصف دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا : اگر کسی آدمی کا هاتھ کاٹ دیا جائے تو کیا دیت هوگی؟فرمایا :نصف دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا : اگر کسی کا ایک بیضه خراب کردیا جائے تو کیا دیت هوگی ؟ فرمایا : اگر بایاں بیضه هوگا تو ثلث دیت هوگی ۔ میں نے عرض کیا:آخر ایسا کیوں هے؟!کها آپ هی نے یه نهیں فرمایاتھا که بدن کے جو اعضاءجوڑے جوڑے هیں ان کی دیت ،نصف هے؟!فرمایا :اس کی وجه یه هے که اولاد بائیں بیضه سے پیداهوتی هے۔(تهذیب الامکام ،ج10،ص250،22(989))