آپ کی توجه کا شکریه ادا کرانےکے ضمن میں قابل ذکر بات هے که هم نے سوال نمبر 1393 کے تفصیلی جواب میں اشاره کیا هے که امام (عج) نے کسی خاص شخص کو حاکمیت کے لئے منصوب نهیں فرمایا هے بلکه فقها کو عام صورت میں منصوب فرمایاهے ـ
اس لحاظ سے حضرت صاحب الزمان عجل الله تعالی فرجه الشریف کے توسط سے مراجع کو منتخب کرنے کا مراد کسی خاص شخص کو منتخب کرنا یا اس کی تائید کرنا نهیں هے بلکه معصوم (ع) کی طرف سے عام فقها کو مرجعیت کے منصب پر منصوب کرنا مراد هے ـ اور کسی خاص مجتهد اعلم کو معرفی کرنے میں دوسرے طریقه کار جیسے مدرسین حوزه علمیه یا اهل فن و ماهرین یا خبرگان کے توسط سے ولی فقیه کا انتخاب اور خبرگان اراکین کا لوگوں کے توسط سے منتخب کرنا، صرف مذکوره منصب کے لئے خاص اور مناسب شرائط والے شخص کو پیدا اور منتخب کرنا هے ـ
البته غیبت صغریٰ کے زمانه میں امام زمان ـ عج الله تعالی فرجه الشریف ـ اس منصب کے لئے خاص افراد کو منتخب فرماتے تھے، لیکن غیبت کبریٰ کے شروع هونے کے بعد امام (عج) نے کسی خاص شخص کو اس منصب کے لئے منتخب نهیں فرمایا هے اور عام صورت میں فقها کو اس منصب کے لئے منتخب فرمایا هے ـ [1]