سائٹ کے کوڈ
fa5464
کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
15391
گروپ
حقوق و احکام
سوال کا خلاصہ
کیا، نهج البلاغه میں بیان کیے گیے ، امام علی{ع} کے اس کلام کے پیش نظر که عورتیں ایمان، عقل اور بخت کے لحاظ سے ناقص هوتی هیں، صرف نماز و روزه کو ان کے ایمان کے لیے معیار قرار دیا جا سکتا هے؟
سوال
کیا، نهج البلاغه میں بیان کیے گیے ، امام علی{ع} کے اس کلام کے پیش نظر که عورتیں ایمان، عقل اور بخت کے لحاظ سے ناقص هوتی هیں، صرف نماز و روزه کو ان کے ایمان کے لیے معیار قرار دیا جا سکتا هے؟ جبکه بهت سے مرد بھی ان دو چیزوں ، یعنی نماز اور روزه کو بجا نهیں لاتے هیں، بنیادی طور پر امام{ع} کے اس کلام میں ایمان سے کیا مراد هے؟ کیونکه عورتیں اپنے روزوں کی قضا بجا لاتی هیں اور حیض کی حالت میں نماز نه پڑھنا ان کے لیے حکم الهٰی هے۔ اسلام میں عقل کی تعریف کیا هے اور کیا صرف گواهی ایک عورت اور انسان کی عقل کا معیار قرار دیا جا سکتا هے؟ اور اگر مراد عورتوں کے جذبات هیں، تو کیا یه معیار اس کی عقل کے بارے میں فیصله لینے میں منطقی هے؟ اس خطبه کے عربی متن میں لفظ "نقص" استعمال کیا گیا هے۔ ۔ اس لفظ کے مختلف معنی اور استعمالات کو بیان فرمائیے ۔ اور اگر امام علی{ع} نے یه کلام جناب عائشه کے لیے فرمایا هے، تو کیوں اس میں سب عورتوں کے بارے میں اشاره کیا گیا هے؟