اس دنیا میں میاں بیوی قرار پانے والے مرد و زن کی آخرت میں کیا صورت حال هوگی اس سلسله میں چند فریضه ممکن هے :
1. دونوں میاں بیوی جنتی هوں
2. بیوی جنتی اور میاں جهنمی هو
3. میاں جنتی اور بیوی جهنمی هو
4. دونوں میاں بیوی جهنمی هوں
5. عورت(بیوی) اور اس کے دونوں شوهرجنتی هوں
6. مرد(میاں) اور اس کی دونوں بیویاں جنتی هوں
پهلے فریضه میں اگر دونوں نے ایک دوسرے کو انتخاب کیا یعنی میاں کا مرتبه بلند هے اور وه بیوی کو انتخاب کرے یا بیوی کا مرتبه بلند هے اور وه میاں کو انتخاب کرے ، ایسے میں دونوں ایک دوسرے سے جاملیں گے یه چیز امام صادق (علیه السلام) کی ایک حدیث میں بیان هوئی هو آپ فرماتے هیں: (( جنت میں اگر میاں کا مرتبه بیوی سے بلند هے اور وه بیوی کا انتخاب کرے تو وه بیوی اپنے شوهروں میں سے اسی کی بیوی هوگی اور اگر بیوی کا مرتبه بلند هے اور وه میاں کو انتخاب کرتی هے تو وه اسی مرد کی بیوی هوگی))[1] ۔
دوسرے تیسرے اور چوتھے فرضیه میں یا دونوں جهنم میں هوں گے یا دونوں میں سے کوئی ایک جهنم میں هوگا اور جو شخص (میاں یا بیوی) جنت میں نهیں هے وه اپنے جنتی( میاں یا بیوی) کے همراه کیوں کرسکتا هے اور چھئے فرضیه میں بھی مذکوره روایت ی روشنی میں اگر مرد( میاں) جنت میں هے تو وه اپنی بیبیوں کو انتخاب کر سکتا هے ۔
پانچویں فرضیه جو آپ کا سوال بھی هے تو خوشبختی سے اپنی هی روایتوں میں آیا هے که : اسی طرح کا سوال (( ام المؤمنین ام سلمه نے پیغمبر اکرم(صل الله علیه و آله وسلم) سے کیا که اگر کسی عورت نے اس دنیا میں چند شادیاں کیں اور روز قیامت سارے جنت میں جائیں تو یه عورت ان مردوں میں سے کس کی بیوی هوگی؟
آنحضرت نے فرمایا : اے ام سلمه ! ان مردوں میں سے بهترین اخلاق و کردار والے شوهر کا انتخاب کرو۔ اس شخص کو انتخاب کرو جو اپنے گھر والوں کے لیئے سب سے بهتر تھا ؛ اس لیئے که اچھا اخلاق دنیا و آخرت کی خیر و برکت کی همراه هوتا هے))[2] یعنی ایسے میں بیوی جس شوهر کو چاهے انتخاب کرسکتی هے۔
مطلوبه سوال کے جواب میں یهی روایت کافی هوسکتی هے ۔