دونوں صورتوں میں انسان کو غسل جنابت انجام دینا چاھئے ، یھ بات قابل ذکر ھے کھ جب بھی انسان سے منی خارج ھو۔ چاھے نیند کی حالت میں ھو یا جاگنے کی حالت میں ھو، مثال کے طور پر استمناء کرے تو اس پر غسل جنابت واجب ھوجاتا ھے ، یھ بات واضح ھے کھ غسل جنابت کی کیفیت کا دوسرے غسلوں کے ساتھه (جیسے مس میت وغیره،) کوئی فرق نھیں ھے ۔ بلکھ ان سب کا طریقھ ایک ھی ھے۔ لیکن نیت میں وه فرق رکھتے ھیں ۔
مراجع تقلید کے دفاتر کے جوابات:
دفتر حضرت آیۃ اللھ العظمی سید علی خامنھ ای ( مد ظلھ العالی)
ج ۱۔ اگر اسے جنابت پر یقین ھے تو غسل جنابت ، ( بالکل اسی طرح جس طرح توضیح المسائل میں ذکر ھوا ھے ) انجام دینا چاھئے۔
ج ۲۔ غسل جنابت۔
دفتر حضرت آیۃ اللھ مکارم شیرازی ( مد ظلھ العالی)
ج۱۔ غسل جنابت ۔
ج۲۔ اس پر غسل جناب واجب ھے۔
دفتر حضرت آیۃ اللھ بھجت( مد ظلھ العالی) :
جنب شخص پر، جس طرح بھی وه جنب ھوا ھو غسل جنابت واجب ھے۔
دفتر حضرت آیۃ اللھ فاضل لنکرانی (رح)
غسل جنابت۔