Please Wait
کا
6384
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2008/11/20
سائٹ کے کوڈ fa698 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 3606
گروپ حقوق و احکام
سوال کا خلاصہ
جھاں پر غسل کرنے کی طاقت نھیں ، وھاں پر کیا کرنا چاھئے۔
سوال
اگر کسی نے اپنی بیوی سے مباشرت کی اور آفتاب کے طلوع ھونے سے پھلے غسل نھ کرسکا تو نماز صبح کیلئے اس کا فرض کیا ھے؟
ایک مختصر

آپ کا فرض ، غسل جنابت کے بدلے تیمم کرنا ھے یعنی غسل جنابت کے بدلے آپ تیمم کریں اور نماز صبح پڑھ لیں اور بعد والی نمازوں کیلئے غسل کریں۔

اس بات کی وضاحت کرنا ضروری ھے کھ یھ مسئلھ نماز صبح کیلئے مخصوص نھیں ھے ۔ بلکھ دوسرے اوقات میں بھی یھی حکم ھے یعنی اگر کوئی جنب ھوا اور نماز کے وقت میں وه غسل نھ کرسکا تو اس کا فرض تیمم کرنا ھے ۔ اور نماز قضا ھونے سے پھلے تیمم کرکے نماز پڑھ لے۔

لیکن اس نکتھ کی طرف توجھ کرنا ضروری ھے کھ اگرکوئی شخص مباشرت سے پھلے جان لے کھ طلوع آفتاب تک وه غسل نھیں کرسکتا تو کیا وه اپنی بیوی کے ساتھه مباشرت کرسکتا ھے؟

مراجع تقلید اس سلسلے میں فرماتے ھیں: اس کام کے انجام میں کوئی شرعی اشکال نھیں اور اس طرح کے شخص کا فرض بھی تیمم کرنا ھے۔

پس یھ شخص غسل جنابت کے بدلے ، تیمم بدل از غسل کرے گا اور اسی تیمم سے نماز پڑھے گا۔ [1]



[1]  حسینی ، سید مجتبی ، رسالھ دانشجوئی ، ده مراجع کی نظر کے مطابق ص ۸۰ مسئلھ ۸۸۔