اعلی درجے کی تلاش
کا
5646
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2012/07/29
 
سائٹ کے کوڈ fa18709 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 30148
سوال کا خلاصہ
نماز جماعت قائم ھونے کے وقت ، اگر میں فرادا نماز پڑھوں تو میں کیسے تشخیص دے سکتا ھوں کہ بے احترامی واقع ھوئی ہے یا نہیں ؟ اور بے احترامی واقع ھونے کی صورت میں، کیا فرادا نماز باطل ہے؟
سوال
فقہا نے فتوی دیا ہے کہ نماز جماعت قائم ھوتے وقت نماز گزار کو فرادا نماز نہیں پڑھنی چاہئیے، اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ:اگر فرادا نماز امام جماعت کے لئے بے احترامی کا سبب بنے تو جائز نہیں ہے – میرا سوال یہ ہے کہ:۱- میں کیسے تشخیص دے سکوں کہ بے احترامی واقع ھوئی ہے یا نہیں؟ ۲-بے احترامی واقع ھونے کی صورت میں کیا فرادا نماز پڑھنا باطل ہے؟
ایک مختصر

مراجع محترم تقلید کے فتاوی حسب ذیل ہیں:

دفتر حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای { مدظلہ العالی}:

ج۱} اس کی تشخیص خود مکلف کے ذمہ ہے-

ج۲} صرف بے احترامی نماز کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتی ہے-

دفتر حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی{ مدظلہ العالی}:

اس حالت میں فرادا نماز پڑھنے میں کوئی اشکال نہیں ہے، مگر یہ جانتے ھو کہ بے احترامی ہے اور ضرر کا احتمال نہیں ہے اور بہرحال نماز صحیح ہے-

دفتر حضرت آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی{ مدظلہ العالی}:

۱-اگر یہ کام عرف میں امام جماعت اور دوسرے مو منین کے لئے بے احترامی حساب ھوتا ھو، تو جائز نہیں ہے-

۲-نماز باطل نہیں ہے-

دفتر حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی { مدظلہ العالی}:

یہ مسئلہ دوصورتوں میں واقع ھوسکتا ہے : کبھی فرادا نماز پڑھنے والا ایک اجنبی شخص ہے، اور وہ امام جماعت کو نہیں پہچانتا ہے اس صورت میں اس کا فرادا نماز پڑھنا امام کا فاسق ھونا شمار نہیں کیا جاسکتا ہے بلکہ بظاہر وہ امام کو نہیں پہچانتا ہے اور اس کے بارے میں معرفت نہیں رکھتا ہے، پس اگر وہ نماز فرادا پڑھے تو کوئی حرج نہیں ہے- لیکن اگر کوئی ایسا شخص ھو جو امام جماعت کو پہچانتا ھو مثال کے طور پر اسی محلے کا باشندہ ھو اس صورت میں نماز کو فرادا پڑھنا امام کو فاسق جاننے کی بنا پر ہے اس طرح جائز نہیں ہے اور اس کی فرادا نماز میں اشکال ہے-

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

زمرہ جات

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا