اعلی درجے کی تلاش
کا
8112
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2008/10/28
 
سائٹ کے کوڈ fa467 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 3370
سوال کا خلاصہ
کیا ایک نا محرم کے سا ﺘﮭ صیغه (عقد) پڑھنے سے بهن بھائی کے عنوان سے محرم هو سکتی هیں ؟ اور کیا اس محرمیت کے ذریعه شادی کرنا ( ازدواج) ممکن هے ؟
سوال
کیا ایک نا محرم کے سا ﺘﮭ صیغه (عقد) پڑھنے سے بهن بھائی کے عنوان سے محرم هو سکتی هیں ؟ اور کیا اس محرمیت کے ذریعه شادی کرنا ( ازدواج) ممکن هے ؟
ایک مختصر

اسلامی نقطه نظر کے مطابق ، بهن بھائی کے عنوان سے محرمیت کے لیئے کوئی (صیغه) عقد موجود نهیں هے ؛ محرمیت ایجاد کرنے کے لیئے جو صیغه عقد اسلام میں هے وه فقط ( صیغه) عقد ازدواج هے جس کی دوقسمیں هیں : دائمی ، موقت۔

اس عقد کی صحت کے ﮐﭽﮭ شرائط هیں منجمله لڑکی کے باپ یا ولی کے اجازت هے[1]

اگر آپ کا اراده شادی (ازدواج) کرنے کا هے تو اپنی مستقبل میں هونے والی بیوی سے آشنائی اور صحیح و سالم تعلقات کی خاطر اس (بیوی) کے باپ کی اجازت سے ایک معین مدت کے لیئے عقد موقت پڑھ سکتے هیں اور اس عقد کے ضمن میں ﮐﭽﮭ شرطیں لگاسکتے هیں ، مثال کے طور پر یه شرط رکھیں که عقد فقط محرمیت اور ایک دوسرے سے مزید آشنا هونے که غرض سے هے نه که میاں بیوی کے تعلقات کی غرض سے۔ اور اس معین کے ختم هونے کے بعد میلان کی صورت میں دائمی ازدواج(شادی) کے لیئے اقدام کر سکتے هیں



 [1]  ملاحظه هو توضیح المسائل مراجع، ج 2 ص 449 ، مسئله نمبر2276

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

زمرہ جات

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا