Please Wait
7086
تراویج، نوافل نمازوں کو کہا جاتا ھے، جو رمضان المبارک کی شبوں میں نماز عشاء کے بعد پڑھی جاتی ھیں-[1]
اہل سنت نے ان نمازوں کو خلیفہ دوم کے حکم سے پڑھنا شروع کیا ھے اور با جماعت پڑھتے ھیں[2]-جیساکہ آپ نے اشارہ کیا ھے، ان نمازوں کی رکعتوں کی تعداد متفاوت ھے-[3] لیکن اھلبیت (ع)کی طرف سےنقل کی گئی ایک روایت کے مطابق،پیغمبر اسلام (ص) نےاس قسم کی کوئی نماز نھیں پڑھی ھے ، اسی طرح ان احادیث کے مطابق نافلہ نمازوں کو با جماعت پڑھنا بدعت اور ناجائز ھے-[4] اور[5]
[1] سعدی،ابوحبیب،القاموس ا لفقھی لغہ و اصطلاحا،ص۱۵۵
[2] ملاحظہ ھو: ابن الشرق النووی،شرح الاربعین ا لنوویہ فی ا لاحادیث ا لصحیحہ النبویہ،ص۲۵
[3] خلفاء کی پوری تاریخ کے دوران اور ان کے بعد نماز تراویح کی رکعتوں کی تعداد کے بارے میںں آگاھی حاصل کرنے کے لئے کتاب " الفقہ علی مذاھب الاربعہ ومذھب اھلبیت{ع}" ج۱،ص۴۷۴ ملاحظہ ھو-
[4] شیخ حر عاملی،وسائل الشیعہ،ج۸،ص۴۴،باب عدم جوازالجماعہ فی صلاہ نوافل فی شھر رمضان ولا فی غیرہ
[5] آیت اللہ جعفر سبحانی،الانصاف فی مسائل دام فیھاالخلاف،ص۳۸۱