Please Wait
کا
5937
5937
ظاہر کرنے کی تاریخ:
2011/06/21
سوال کا خلاصہ
سوئیڈن میں آب و هوا کے لحاظ سے بعض مواقع پر دن بیس گھنٹے کا یا اس سے زیاده طولانی هوتا هے۔ موسم گرما کے گرم ایام میں ان حالات میں روزه رکھنے اور نماز پڑھنے کا کیا حکم هے؟
سوال
سوئیڈن کره زمین کے شمال میں واقع هے۔ اس کی وجه سے وهاں پر موسم گرما میں رات نهیں هوتی هے اور موسم سرما میں چھوٹے دن هوتے هیں، اس موسمی حالت نے هماری نمازوں پر برا اثر ڈالا هے۔
مثال کے طور پر موسم سرما میں اندھیرا نه چھائے جانے کی وجه سے هم مجبور هیں که نماز مغرب کو تقریباً رات کے باره بجے پڑھیں اور صبح کی نماز کو مغرب کی نماز کے ایک یا دو گھنٹے بعد پڑھیں۔ اس کا یه سبب بن جاتا هے که همیں یا رات کے دو بجے تک بیدار رهنا پڑتا هے یا کئی بار نیند سے جاگنا پڑتا هے، تاکه هم اپنی صبح کی نماز بجا لا سکیں۔ لیکن موسم سرما میں دن چھوٹے هونے کی وجه سے همیں ظهر و عصر کی نماز بجا لانے میں مشکل پیش آتی هے، چونکه اس وقت هم یا دفتروں میں هوتے هیں یا سکولوں میں اور شاید نماز پڑھنے کے لیے همیں صرف دو یا تین گھنٹے کی فرصت هوتی هے۔ آپ سوئیڈن میں نماز کے اوقات کو اس سائٹ پر ملاخطه کر سکتے هیں۔
لیکن میں جاننا چاهتا هوں که اگر رمضان المبارک کا مهینه موسم سرما میں واقع هو جائے تو هم کیسے روزے رکھیں؟ کیونکه اس موسم میں همارے پاس صرف دو سے چار گھنٹے کا وقت هے جس میں همیں نماز بھی پڑھنی چاهئیے اور افطار بھی کرنا چاهئیے اور سحری بھی کھانی چاهئیے وه بھی اس پر منحصر هے که هم سوئیڈن میں کس جگه پر مقیم هیں، کیونکه یه مشکل زیاده تر سوئیڈن کے شمالی شهروں میں پیش آتی هے۔
"ایران کی جام جم" نامی ٹی وی کی چینل پر ایک عالم دین سے سوال و جواب کا سلسله چل رها تھا، سوئیڈن سے ایک شخص نے فون پر ان سے سوئیڈن کے موسم کے بارے میں وضاحت بیان کی اور موسم سرما میں رمضان المبارک آنے کی صورت میں روزه رکھنے کی کیفیت کے بارے میں سوال کیا اور اس کا حل چاها۔ اس عالم دین نے جواب میں فرمایا که : آپ کو طلوع و غروب کے مطابق روزے رکھنے چاهئیے، یعنی آپ ان هی چند گھنٹوں کے دوران که آسمان پر سورج نهیں هے افطار اور کھانا کھانے کی فرصت رکھتے هیں اور باقی گھنٹون کے دوران جب آسمان پر سورج هوتا هے روزے رکھیں۔" اس صورت میں همیں ۲۴ گھنٹے کے دوران ۲۰ گھنٹے یا اس سے زیاده وقت تک روزه رکھنے چاهئیے اور یه ممکن نهیں هے اور انسان کی صحت پر اس کے برے اثرات پڑ سکتے هیں۔
کیا آپ بھی اس عالم دین کی تائید کرتے هیں یا نهیں؟ مهربانی کر کے بتائیے که موسم گرما میں هم یهاں پر کیسے روزے رکھیں؟
مثال کے طور پر موسم سرما میں اندھیرا نه چھائے جانے کی وجه سے هم مجبور هیں که نماز مغرب کو تقریباً رات کے باره بجے پڑھیں اور صبح کی نماز کو مغرب کی نماز کے ایک یا دو گھنٹے بعد پڑھیں۔ اس کا یه سبب بن جاتا هے که همیں یا رات کے دو بجے تک بیدار رهنا پڑتا هے یا کئی بار نیند سے جاگنا پڑتا هے، تاکه هم اپنی صبح کی نماز بجا لا سکیں۔ لیکن موسم سرما میں دن چھوٹے هونے کی وجه سے همیں ظهر و عصر کی نماز بجا لانے میں مشکل پیش آتی هے، چونکه اس وقت هم یا دفتروں میں هوتے هیں یا سکولوں میں اور شاید نماز پڑھنے کے لیے همیں صرف دو یا تین گھنٹے کی فرصت هوتی هے۔ آپ سوئیڈن میں نماز کے اوقات کو اس سائٹ پر ملاخطه کر سکتے هیں۔
لیکن میں جاننا چاهتا هوں که اگر رمضان المبارک کا مهینه موسم سرما میں واقع هو جائے تو هم کیسے روزے رکھیں؟ کیونکه اس موسم میں همارے پاس صرف دو سے چار گھنٹے کا وقت هے جس میں همیں نماز بھی پڑھنی چاهئیے اور افطار بھی کرنا چاهئیے اور سحری بھی کھانی چاهئیے وه بھی اس پر منحصر هے که هم سوئیڈن میں کس جگه پر مقیم هیں، کیونکه یه مشکل زیاده تر سوئیڈن کے شمالی شهروں میں پیش آتی هے۔
"ایران کی جام جم" نامی ٹی وی کی چینل پر ایک عالم دین سے سوال و جواب کا سلسله چل رها تھا، سوئیڈن سے ایک شخص نے فون پر ان سے سوئیڈن کے موسم کے بارے میں وضاحت بیان کی اور موسم سرما میں رمضان المبارک آنے کی صورت میں روزه رکھنے کی کیفیت کے بارے میں سوال کیا اور اس کا حل چاها۔ اس عالم دین نے جواب میں فرمایا که : آپ کو طلوع و غروب کے مطابق روزے رکھنے چاهئیے، یعنی آپ ان هی چند گھنٹوں کے دوران که آسمان پر سورج نهیں هے افطار اور کھانا کھانے کی فرصت رکھتے هیں اور باقی گھنٹون کے دوران جب آسمان پر سورج هوتا هے روزے رکھیں۔" اس صورت میں همیں ۲۴ گھنٹے کے دوران ۲۰ گھنٹے یا اس سے زیاده وقت تک روزه رکھنے چاهئیے اور یه ممکن نهیں هے اور انسان کی صحت پر اس کے برے اثرات پڑ سکتے هیں۔
کیا آپ بھی اس عالم دین کی تائید کرتے هیں یا نهیں؟ مهربانی کر کے بتائیے که موسم گرما میں هم یهاں پر کیسے روزے رکھیں؟
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے