Please Wait
6838
جو چیزیں شخص جنب پر حرام ہیں ، وہ حائض عورت پر بھی حرام ہیں، ان میں سے ایک ائمہ اطہار{ع} کے حرموں میں داخل ہونا یا رکنا ہے۔
اس سلسلہ میں مراجع تقلید کا فتویٰ حسب ذیل ہے:
حضرات آیات عظام:
۱۔ امام خمینی{رح}، خوئی {رح}، تبریزی {رح}، سیستانی، سبحانی و مکارم شیرازی: احتیاط واجب یہ ہے کہ حائض عورت {شخص جنب کے مانند} ائمہ اطہار{ع} کے حرم میں توقف نہ کرے[1]۔ بہجت: بلکہ عبور بھی نہ کرے اور اسی طرح رواقوں میں بھی[2]۔
۲۔ اراکی{رح}: دوسری مسجدوں اور ائمہ اطہار{ع} کے حرموں میں توقف کرنا، اس اعتبار سے کہ اگر ایک دروازہ سے داخل ہو کر دوسرے دروازہ سے باہر نکلے اور یا کسی چیز کو اٹھا کر لے آنے کے لیے داخل ہو جائے تو کوئی حرج نہیں ہے[3]۔
۳۔ صافی گلپائیگانی: ائمہ اطہار{ع} کے حرم میں داخل نہ ہونا احتیاط واجب ہے، اگرچہ ایک دروازہ سے داخل ہو کر دوسرے دروازہ سے باہر نکلے[4]۔
اس بنا پر آپ اپنے مرجع تقلید کے فتویٰ کے مطابق عمل کر سکتے ہیں۔
لیکن عام طور پر ائمہ اطہار{ع} کے حرموں کے مسئولین حرم سے باہر، حائض عورتوں کی زیارت کے لیے کچھ جگہیں فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ وہاں پر بیٹھ کر زیارت کر سکیں۔
ضمناً عورتوں کے دوسرے احکام کے بارے میں مندرجہ ذیل عناوین ملاحظہ ہوں:
"نماز زن حائض"، سوال:5583 {سائٹ:5988}
" جنب اور حائض کا قرآن مجید کی تلاوت کرنا"، سوال:5938{سائٹ:6145}
" عادت کے دوارن حائض کی تکلیف" ، سوال: 4241، {سائٹ: 4505}
" احکام حیض"، سوال:6839{سائٹ:6929}
[1]. موسوی خمینی، سید روح الله، توضیح المسائل (محشّی)، ج 1، ص 212 و 213، ذیل م 355، محقق/مصحح: سید محمد حسین بنی هاشمی خمینی، دفتر انتشارات اسلامی، قم،طبع هشتم، 1424ھ؛ سبحانی تبریزی، جعفر، توضیح المسائل، ص 161، مؤسسه امام صادق (ع)، قم، طبع سوم، 1429ھ؛ مکارم شیرازی، ناصر، توضیح المسائل، ص 75، انتشارات مدرسه امام علی بن ابی طالب (ع)، قم،طبع 52، 1429ھ.
[2]. توضیح المسائل (محشّی)، ج 1، ص 213.
[3]. ایضاً.
[4]. ایضاً.