Please Wait
11233
جن مہینوں کی فضیلت کے بارے میں معصومین{ع} کی طرف سے کافی روایتیں نقل کی گئی ہیں، ان میں ایک رجب کا مہینہ بھی ہے۔
اس مہینہ کے اعمال یوں ہیں: روزہ، استغفار جیسے اذکار۔ ۔ غسل، نماز ، عمرہ بجا لانا، ائمہ اطہار{ع} خاص کر امام حسین{ع} اور امام رضا{ع} کی زیارت۔
رجب کا مہینہ ، حرام مہینوں میں سے ایک ہے،روایتوں میں اس کے لیے بہت سے فضائل بیان کیے گئے ہیں۔
روایتوں میں اس مہینہ کے لیے بیان کیے گئے اعمال دو قسم کے ہیں: ان اعمال میں سے بعض ، اس مہینہ کے تمام ایام کے بارے میں ہیں، جیسے: روزہ رکھنا اور بعض اذکار اور دعائیں، ان اعمال کا ایک حصہ ، اس مہینہ کے مخصوص ایام و اوقات سے متعلق ہے، جیسے: اس مہینہ کے ہر شب و روز کے لیے نقل کی گئی نمازیں اور دعائیں اور اسی طرح وہ خاص اعمال، جن کی ایام البیض {۱۳، ۱۴ اور ۱۵ رجب} کے لیے سفارش کی گئی ہے:
الف۔ رجب کے مہینہ کے مشترک اعمال:
روزہ:
۱۔امام صادق{ع} نے فرمایا: "حضرت نوح{ع} رجب کی پہلی تاریخ کو کشتی میں سوار ہوئے اور اپنے ساتھیوں کو حکم دیا کہ اس دن روزہ رکھیں اور فرمایا: جو شخص اس دن روزہ رکھے گا جہنم کی آگ ایک سال تک اس سے دور رہے گی اور جو شخص اس مہینہ میں سات دن روزے رکھےگا، اس پر جہنم کے سات دروازے بند ہوں گے اور آٹھ دن روزے رکھے تو بہشت کے آٹھ دروازے اس پر کھل جائیں گے اور جو شخص پندرہ دن روزے رکھے خداوندمتعال اس کی حاجتیں پوری کرے گا اور جو شخص اس سے زیادہ روزے رکھے خداوندمتعال اس کے لیے اس سے زیادہ عنایتیں کرے گا۔[1]"
۲۔ امام کاظم{ع} نے فرمایا: " رجب، بہشت میں ایک دریا کا نام ہے جو دودھ سے سفید تر اور شہد سے شیرین تر ہے۔ جو شخص رجب کے مہینہ میں ایک دن روزہ رکھے، خداوندمتعال اسے اس دریا کا پانی پلائے گا۔[2]"
۳۔ امام کاظم{ع} نے فرمایا ہے: " رجب کا مہینہ، ایک عظیم مہینہ ہے، اس میں {اجر و ثواب} حسنات کئی گنا ہوتے ہیں اور {انسان کے} گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔ جو شخص رجب کے مہینہ میں ایک دن روزہ رکھے، جہنم کی آگ ایک سو سال تک دور ہوتی ہے اور جو {اس مہینہ میں} تین دن روزہ رکھے، اس کے لیے بہشت واجب ہوتی ہے۔[3]"
رجب کے مہینہ میں روزہ رکھنے کی فضیلت کے بارے میں بہت سی روایتیں ہیں اور ہم یہاں پر اسی پر اکتفا کرتے ہیں۔
مخصوص، اذکار و اوراد:
۱۔ رسول خدا{ص} نے فرمایا ہے: " جو شخص رجب کے مہینہ میں اس ذکر کو سو مرتبہ پڑھے: "أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَ أَتُوبُ إِلَيْهِ" اور اس کے بعد کچھ راہ خدا میں دیدے، تو خداوندمتعال اسے رحمت و بخشش عطا کرے گا اور ۔ ۔ ۔ جب وہ قیامت کے دن خداوندمتعال سے ملاقات کرے گا، خداوندمتعال اس سے فرمائے گا: تم نے میری سلطنت کا اقرار کیا ہے، پس جو چاہتے ہو مانگو میں اسے قبول کروں گا اور میرے علاوہ کوئی تمھاری حاجتوں کو پورا نہیں کر سکتا ہے۔[4]"
۲۔ آنحضرت{ص} نے ایک دوسری روایت میں فرمایا ہے: " جو شخص اس مہینہ میں ایک ہزار مرتبہ "َلا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ" پڑھے، خداوندمتعال اس کے نامہ اعمال میں ایک لا کھ اجر و ثواب لکھے گا و ۔ ۔ ۔ "[5]
اس مہینہ کے اذکار و اوراد بھی بکثرت ہیں، جو دعاوں کی کتابوں میں درج ہیں، جن کی طرف رجوع کیا جا سکتا ہے۔
ب۔ رجب کے مہینہ کے مخصوص اعمال:
اس مہینہ کے مخصوص اعمال میں سے کچھ نمازیں ہیں جنہیں ہر شب میں پڑھا جاتا ہے ان کی کیفیت روایتوں میں ذکر کی گئی ہے[6]۔
اس مہینہ کے مخصوص اعمال میں پہلی شب، پندرھویں شب اور رجب کے مہینہ کی آخری شب میں غسل کرنا ہے[7]، ماہ رجب کی پہلی شب جمعہ { لیلة الرغائب}[8] کی نمازیں ، تیرھویں شب ، چودھویں شب اور پندرھویں شب { لیالی البیض} کی نمازیں[9]، عمرہ بجا لانا[10]، امام حسین{ع} کی زیارت[11]، اور امام رضا{ع} کی زیارت[12] اس مہینہ کے مخصوص اعمال میں شامل ہے۔
[1]صدوق، محمد بن علی، ثواب الأعمال، ص 53، انتشارات شریف رضی، قم، 1364ھ ش.
[2]ایضاً.
[3]ایضاً.
[4]حر عاملی، وسائل الشیعة، ج 10، ص 484، ح 13907، مؤسسة آل البیت، قم، 1409ھ.
[5]ایضاً، ح 13908.
[6]ملاحظہ ہو:وسائل الشیعة، ج 8، باب 5، ص 91.
[7]ایضاً، ج 3، ص 334، باب 22.
[8]ایضاً، ج 8، ص 98، باب 6.
[9]ایضاً، ج 8، ص 24، باب 3.
[10]ایضاً، ج 14، ص 300، باب 3.
[11]ایضاً، ج 14، ص 465، باب 50.
[12]ایضاً، ج 14، ص 565، باب 87.