Please Wait
7086
۱۔ انسانوں کو گمراه کرنا
۲۔ انسانوں کو خرافاتی اور بدعتی کاموں کی دعوت دینا
۳۔ الله کی خلقت میں تغیر وتبدیلی کے لئے انسانوں کو آماده کرنا
یه وه اهداف اور منصوبے هیں جن کی نسبت قرآن نے شیطان کی طرف دی هے۔
قرآن مجید نے سوره نساء کی 120 اور 118ویں آیت میں شیطان کے مقاصد اور منصوبوں کی طرف اشاره کیا هے۔ جب الله نے نافرمانی کی وجه سے شیطان کو اپنی رحمت سے دور کیا تو شیطان نے قسم کھائی که وه انسانوں کے بارے میں چند منصوبوں کو عملی کرے گا:
۱۔ لمبی آرزوں کے چکر میں ڈال کر انسانوں کو گمراه کرنا (جنھوں نے شیطان کی سرپرستی کو قبول کرلیا هے)
۲۔ انسانوں کو خرافاتی اور بدعتی کاموں کی دعوت دینا
۳۔ فریبی طریقوں سے اور انسان کی سالم فطرت کی جگه برے صفات کو جاگزین کرکے، الله کی خلقت میں تغییر وتبدیلی کے لئے انسانوں کو آماده کرنا۔
الله ان آیات میں شیطان کی تخریبی کاروائیوں کے بارے میں آگاه کرنے کے بعد خبردار کرتا هے که ایسے عناصر (یعنی شیطان) کی پیروی کرنے کے بهت بڑے نقصانات هیں۔ ‹۔۔۔ و من یتخذ الشیطان ولیا من دون الله فقد خسر خسرانا مبینا› [1] (اور جو بھی الله کو چھوڑکر شیطان کو دوست بنائے گا تو وه یقینا کھلا نقصان اٹھائے گا)۔ اور جان لو که شیطان جو وعدے کرتا هے وه جھوٹ کے علاوه ﻜﭽﮭ نهیں هے۔ ان چیزوں کے اچھے ظاهر کو تمهارے سامنے پیش کرتا هے جن کے باطن میں پستی اور بد بختی هے۔ [2]
مزید معلومات کے لئے ذیل کے اشاریوں کی طرف رجوع کریں:
۱۔ خلقت شیطان کا فلسفه س 2914 (سائٹ 3149)